Naat
Urdu
The song evokes a deep sense of spirituality and devotion, conveying feelings of love, reverence, and admiration towards the Prophet Muhammad (PBUH). It is characterized by a gentle and soothing emotional tone that inspires peace and reflection.
This Naat can be used in religious gatherings, Islamic celebrations, and personal devotional practices, making it suitable for events such as Milad-un-Nabi (birthday of the Prophet) and other religious functions.
The song typically features melodic structures common in traditional Naat, often employing a simple yet profound musical arrangement that includes instruments like harmonium and tabla. The vocals are delivered with heartfelt expressions, and the lyrical composition is rich in poetic forms, enhancing its devotional message.
نعت سرکار صلی الم کی پڑھتا ہوں میں بس اس بات سے گھر میں میرے رحمت ہوگی اک تیر اصلی ام نام وسیلہ ہے میرا رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہوگی یہ سنا ہے کہ بہت قبر اندھیری ہوگی قبر کا خوف نہ رکھنا اے دل وہاں سرکار صلی ٹیم کے چہرے کی زیارت ہوگی کبھی نہیں کبھی کلا کبھی وائیل آیا جس کی قسمیں میرا رب فرمائے کتنی دلکش میرے محبوب کی صورت ہوگی ان کو مختار بنایا میرے اللہ نے خلد میں بس وہی جا سکتا ہے جس کو حسنین کے بابا کی اجازت ہوگی حشر کا دن بھی عجب دیکھنے والا ہوگا زلف لہراتے وہ جب آئیں گے پھر قیامت پے بھی خود ایک قیامت ہوگی میرا دامن تو گناہوں سے بھرا ہے الطاف اک سہارا ہے کہ میں تیرا ہوں اسی نسبت سے سر حشر شفاعت ہوگی
لکھ رہا ہوں نعت سرور سبز گنبد دیکھ کر کیف طاری ہے قلم پر سبز گنبد دیکھ کر ہے مقدر یاوری پر سبز گنبد دیکھ کر پھر نہ کیوں جھوٹے ثناء گر سبز گنبد دیکھ کر مسجد نبوی پہ پہنچے مرحبا صلِ علیٰ ہو گیا جاری زباں پر سبز گنبد دیکھ کر آپ سے بس آپ ہی کو مانگتا ہے یا نبی ! آپ کا ادنی گداگر سبز گنبد دیکھ
[Verse] گرم دوپہر کا وقت تھا جب دریا کے کنارے مصروف تھی ماں بی بی فاطمہ نے کپڑے دھوئے علی مسکرایا شرارت سے مہان [Verse 2] شرارتی بچہ تھا وہ علی دریا کی لہریں دیکھ کر کھیلا ماں کی نظریں لگیں دور کہیں علی قریب پانی کے پہنچا [Chorus] ماں کی محبت، ایسا خدا کا نور بچانے آئی دریا میں وہ علی کو گود میں لیا ماں نے دل میں امنگ بھری قصہ گا [Verse 3] پانی کی لہریں تیز ہوئیں علی جھولتا قدم بہکا ماں نے جھٹ سے ہاتھ پکڑ لیا وقت نے سانس لینے نہ دیا [Chorus] ماں کی محبت، ایسا خدا کا نور بچانے آئی دریا میں وہ علی کو گود میں لیا ماں نے دل میں امنگ بھری قصہ گا [Bridge] بی بی فاطمہ کی ہمت نے جیتا علی نے پھر مسکرایا پیارا ماں نے اللہ کا شکر ادا کیا افسانہ یہ محبت کا